عہد ماضی کا ترانہ

Poet: Muhammad Nabi Jamal Sawaida By: Bakhtiar Nasir, Lahore

یہ کس دھن میں مغنی گا رہا ہے
کہ دل میں درد گھلتا جا رہا ہے

تیرا رو رو کے ملنا وقت رخصت
بھلاتا ہوں مگر یاد آ رہا ہے

میرے دل میں ہے تیری یاد اب تک
زمانہ ہے کہ گزرا جا رہا ہے

تیرا شاعر٬ تیرے غم کی بدولت
مجسم شعر بنتا جا رہا ہے

سویدا عہد ماضی کا ترانہ
چمن سے دور کوئی گا رہا ہے

Rate it:
Views: 647
25 Nov, 2008