دل کو سی لیتے ہیں کچھ اس طرح
یادوں کا تیری گزر ہونے نہ پاے
بجھا لیتے چراغ محبت کو اب
کہ لو پیار کی کہیں نہ جگمگاے
عہد وفا کے مٹا دیتے ہیں سب
بے وفائ تیری نہ خون دل کو رولاے
آج رو لیتے ہیں جی بھر کر
نہ پھر نام کی تیرے شام غم منایں
محبت کرنے والوں یہ کہتے ہیں تم سے
کٹھن ہے یہ رستہ نہ کوئ اپناے