غار میں بیٹھا شخص
Poet: rafiq sandeelvi By: rashid sandeelvi, islamabadچاند ستارے
 پھول بنفشی پتے
 ٹہنی ٹہنی جگنو بن کر
 اڑنے والی برف
 لکڑی کے شفاف ورق پر
 مور کے پر کی نوک سے لکھے
 کالے کالے حرف
 اجلی دھوپ میں 
 ریت کے روشن ذرے
 اور پہاڑی درے
 ابر سوارسہانی شام
 اور سبز قبا میں 
 ایک پری کا جسم
 سرخ لبوں کی شاخ سے جھڑتے
 پھولوں جیسے اسم
 رنگ برنگ طلسم
 جھیل کی تہ میں 
 ڈوبتے چاند کا عکس
 ڈھول کی وحشی تال پہ ہوتا 
 نیم برہنہ رقص
 کیسے کیسے منظر دیکے
 ایک کروڑ برس پہلے کے
 غار میں بیٹھا شخص
 
  
More Sad Poetry







