الہی یہ کیسی غارت گری ہے شہر ِیاراں میں صفِ ماتم بچھی ہے جس لہو کو کیا تو نے حرام ہے کفر و باطل اسی کے پیچھے پڑی ہے سیراب ہو ر ہے ہیں غنچے لہو سے شجر ِ حیات کے تنوں میں خوں کی تری ہے