اٹھ کے بڑ بڑایا منہ میں وہ رکنے پہ ٹرین،نیند سے آخرچلتی گاڑی کو کسنےروک دیا زنجیر کھینچ کر غدار وطن ہمیشہ دھت رہا تھا طا قت کے نشہ میں جولٹک گیا تختہ دار پر ملکی تیل کا زخیرہ بیچ کر