غربت

Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindi

وہ پیٹ پہ پتھر باندھےچلتے رہتے ہیں
جن ہاتھوں سے تاج محل بنتے رہتے ہیں

جن کو سایہ نہیں میسر کڑی دھوپ میں
یہی ہیں درخت جو سایہ کرتے رہتے ہیں

ان چراغوں میں روشنی نہیں ہوا کرتی
یہ لوگ اپنی ہی آگ میں جلتے رہتے ہیں

خاب کیا سجائیں یہ مفلس یا الہی
ان کی آنکھوں میں اشک بہتے رہتے ہیں

نہ چھیڑ انہیں تو اے تہذیب زمانہ
یہ لوگ ہر اک سے الجھتے رہتے ہیں

میں دروازے میں کھڑا دیکھ لیتا ہوں عرفان
میرے دوست جب گلی سے گزرتے رہتے ہیں

Rate it:
Views: 710
02 Jun, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL