کیوں ہر موڑ پر ہی ملی مجھ کو غربت کہاں سے کہاں لے چلی مجھ کو غربت سلگتی ہیں شامیں دنوں میں تڑپ ہے نئی دے گئی زندگی مجھ کو غربت