غرض پڑنے پہ اس سے مانگتا ہے
Poet: امت شرما میت By: Aqib, Islamabadغرض پڑنے پہ اس سے مانگتا ہے
خدا ہوتا ہے یعنی مانتا ہے
کئی دن سے شرارت ہی نہیں کی
مرے اندر کا بچہ لاپتہ ہے
برے ماحول سے گزرا ہے یہ دل
محبت لفظ سے ہی کانپتا ہے
یہ کچی عمر کے عاشق کو دیکھو
ذرا روٹھے کلائی کاٹتا ہے
ابھی منزل دکھائی بھی نہیں دی
ابھی سے ہی تو اتنا ہانپتا ہے
گناہوں کی سزا سب دوسروں کو
گریباں کون اپنا جھانکتا ہے
عجب کاریگری ہے میتؔ اس کی
بدن کو روح پہ وہ ٹانکتا ہے
More Sad Poetry






