غرض پڑنے پہ اس سے مانگتا ہے

Poet: امت شرما میت By: Aqib, Islamabad

غرض پڑنے پہ اس سے مانگتا ہے
خدا ہوتا ہے یعنی مانتا ہے

کئی دن سے شرارت ہی نہیں کی
مرے اندر کا بچہ لاپتہ ہے

برے ماحول سے گزرا ہے یہ دل
محبت لفظ سے ہی کانپتا ہے

یہ کچی عمر کے عاشق کو دیکھو
ذرا روٹھے کلائی کاٹتا ہے

ابھی منزل دکھائی بھی نہیں دی
ابھی سے ہی تو اتنا ہانپتا ہے

گناہوں کی سزا سب دوسروں کو
گریباں کون اپنا جھانکتا ہے

عجب کاریگری ہے میتؔ اس کی
بدن کو روح پہ وہ ٹانکتا ہے

Rate it:
Views: 584
11 Nov, 2021