غرض پڑنے پہ اس سے مانگتا ہے

Poet: امت شرما میت By: Aqib, Islamabad

غرض پڑنے پہ اس سے مانگتا ہے
خدا ہوتا ہے یعنی مانتا ہے

کئی دن سے شرارت ہی نہیں کی
مرے اندر کا بچہ لاپتہ ہے

برے ماحول سے گزرا ہے یہ دل
محبت لفظ سے ہی کانپتا ہے

یہ کچی عمر کے عاشق کو دیکھو
ذرا روٹھے کلائی کاٹتا ہے

ابھی منزل دکھائی بھی نہیں دی
ابھی سے ہی تو اتنا ہانپتا ہے

گناہوں کی سزا سب دوسروں کو
گریباں کون اپنا جھانکتا ہے

عجب کاریگری ہے میتؔ اس کی
بدن کو روح پہ وہ ٹانکتا ہے

Rate it:
Views: 598
11 Nov, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL