غریب (بے روزگاری)

Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, Gujranwala

غریبوں پے ہی بھاری ہے
یہ جو بے روزگاری ہے
امیروں کو دیکھ لو جی
ہر فرد ہی سرکاری ہے
غریبی کی مرض خدا نے
غریبوں کے لئے اُتاڑی ہے
جہاں غریب چل نہیں سکتا
وہی پے لمبی سی گاڑی ہے
M.A , B.A کر کے بھی یارو
غریب کے حصے میں خواری ہے
حکومت جو آسامیاں نکال دے
رشوت نوکری سے بھاری ہے
کہاں سے لائے غریب لاکھوں
نوکری کے لئے جو سرکاری ہے
پیشے والے بن گئے سپاہی
چور سے غریب کی یاری ہے
نہال وہاں بھی غریب ہی مرتا ہے
میرے ملک میں جہاں بھم باری ہے

Rate it:
Views: 703
25 Oct, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL