Add Poetry

غریبی

Poet: Mobeen By: Mobeen, Islamabad

سفاک قاتل پھرتے ہیں بازاروں میں
اپنے دروازوں کو مقفل کر لو
بچے جو کھیل رہے ہیں
باہر گلیوں میں
انہیں گھروں کے اندر کرلو
مگر اک قاتل
بند دروازوں سے بھی
آ جاتا ہے
انسانیت کی بے بسی کا
مذاق اڑاتا ہے
روک نہیں سکتے اس کو
ناتواں ہاتھ
غربت اور بھوک کا
جب راج چھاتا ہے
اپنے چولہے کی آگ بجھا دو
خالی پانی کو ابلنے نہ دو
بھوک سے بلکتے بچوں کی
حسرت بھری آنکھوں پر
قدرت کو ترس آتا ہے

Rate it:
Views: 424
12 Jul, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets