تو مجھے لے کے چلی رات کہاں اب وہ اس شہر کے حالات کہاں میں ہی سب کو جواب دیتا رہا کھوگئے میرے سوالات کہاں یہ کرشمہ ہے، کہاں اٹھی گھٹا اور ہونے لگی برسات کہاں شہرِدل بول کہاں بھیجوں اُسے تیرے ہوتے ہیں مضافات کہاں