غزل
Poet: محمد حمزہ سعید بھٹی By: Muhammad Hamza Saeed Bhatti, Gujranwalaکام پڑا جب حمزہ سے تو تعلق بنانے آیا کوئی
تعلق کے روپ میں رشتے داریاں نکالنے آیا کوئی
حق بیان کیا ہم نے تو تنقید کی اہل زمانہ نے
جب میں نے صبر کیا تو مجھے آزمانے آیا کوئی
اختتام زندگی پر منافقوں کی سازش شامل تھی
دیکھا جب لحد کو تو دور سے مسکرایا کوئی
دکھ ہوا سن کر کہ دشمنوں کی یہ چال نہ تھی
دیکھا جب لحد کو تو رو رو کر پچھتایا کوئی
بعد مرنے کے میری لحد پر ہجوم رہا کئی روز
ایک صدی بعد قبر حمزہ پر نہ آیا کوئی
ہوئی رو آذاد تو مجھے لینے آئے اولیاء
میں خوش ہوا مرشد کے ساتھ آیا کوئی
تاریخ لکھوں جب تو ڈھونڈ لینا لحد میری
نام و نشان مٹ گئے حمزہ کو رونے نہ آیا کوئی
More Sad Poetry






