غزل
Poet: داد بلوچ فورٹ منرو By: دادبلوچ, DGk Fort Munroغم وہ ملا کہ درد کا سامان ہوگیا
میرے لئے تو زیست کا عنوان ہوگیا
نکلا جو تھا وہ ہم کو ڈبونے کے شوق میں
وہ ناخدا بھی غرقہِ طوفان ہوگیا
وہ بھی دن تھے کہ بار ندامت سےچوۡر تھا
تیرا کرم ہوا ہے کہ ذیشان ہو گیا
سج دھج کے جب بھی آیا میرا یار سامنے
ہر شخص چاک چاک گریبان ہوگیا
ہر اک غزل پہ اس کی محبت کی چھاپ ہے
مشہور وہ میں صاحبِ دیوان ہوگیا
جب دادؔ دفتاً وہ ملا ساتھ غیر کے
میں غمزدہ ہوا وہ پشمان ہوگیا
More Sad Poetry






