غزل: ترمیم کے بعد
Poet: UA By: UA, Lahoreوہ نظروں سے دور ہے لیکن دل کے پاس ہے
میری آنکھیں اداس ہیں اور اس کا دل اداس ہے
اپنے دیس کی چھاؤں چھوڑ کے وہ پردیس جا بسے
لیکن ان آنے کی اس دل کو پھر بھی آس ہے
وہ جو اپنے دیس پلٹ کر اب تک واپس نہ آئے
لگتا ہے پردیس کی فضا ان کو آ گئی راس ہے
مکئی کی روٹی سرسوں کا ساگ پیپل کی چھاؤں
کیا ان سب سوغاتوں کی دل سے اٹھ گئی پیاس ہے
عظمٰی ان کے کمرے کی چیزیں ویسے ہی رکھی ہیں
ان کی ہر اک شے میں بسی اب تک ان کی باس ہے
More Sad Poetry






