غضب کی دھوپ تھی تنہایوں کے آشیانے میں

Poet: فہیم شاعر By: Faheem Shayer, Hub

غضب کی دھوپ تھی تنہایوں کے آشیانے میں
زندگی بسر کی ہم نے جس وحیرانے میں
خوش ہم بھی تھے کبھی کسی زمانے میں
پر سب کچھ لُٹا دیا ہم نے درد ء دل لگانے میں
وہ آج آئے ہیں ہمارا پتا پوچھتے ہوئے فہیم
ہم نے صدیاں گزار دیں جن کو بھُلانے میں

Rate it:
Views: 824
30 Jan, 2017