غم اتارا گیا سبھی کے لیے

Poet: شکیل By: شکیل, Burewala

غم اتارا گیا سبھی کے لیے
اشک اترے ہیں آدمی کے لیے

اک تجلی مجھے عنایت ہو
میری آنکھوں کی روشنی کے لیے

جی کے لگتا نہیں مناسب ہے
زندگی لفظ زندگی کے لیے

بار ہوتا رہا کسی کے سپرد
شکر کرتا رہا کسی کے لیے

میں نے حد درجہ کوششیں کر لیں
دل بنا ہی نہیں خوشی کے لیے

کچھ درندے بھی جانے جاتے ہیں
اپنی انسان دوستی کے لیے

سب نہیں جانتے یہ وہ در ہے
یوں تو دروازہ ہے سبھی کے لیے

اس نے بادل ہٹا لیے عامرؔ
چند لمحوں کی چاندنی کے لیے

Rate it:
Views: 160
10 Feb, 2025