غم اتارا گیا سبھی کے لیے
Poet: شکیل By: شکیل, Burewalaغم اتارا گیا سبھی کے لیے
 اشک اترے ہیں آدمی کے لیے
 
 اک تجلی مجھے عنایت ہو
 میری آنکھوں کی روشنی کے لیے
 
 جی کے لگتا نہیں مناسب ہے
 زندگی لفظ زندگی کے لیے
 
 بار ہوتا رہا کسی کے سپرد
 شکر کرتا رہا کسی کے لیے
 
 میں نے حد درجہ کوششیں کر لیں
 دل بنا ہی نہیں خوشی کے لیے
 
 کچھ درندے بھی جانے جاتے ہیں
 اپنی انسان دوستی کے لیے
 
 سب نہیں جانتے یہ وہ در ہے
 یوں تو دروازہ ہے سبھی کے لیے
 
 اس نے بادل ہٹا لیے عامرؔ
 چند لمحوں کی چاندنی کے لیے
More Sad Poetry






