غم سے مرے نجات دلائے کوئی مجھے

Poet: Taj Rasul Tahir By: Taj Rasul Tahir, Islamabad

آ کے پیام شوق سنائے کوئی مجھے
غم سے مرے نجات دلائے کوئی مجھے

کوئی سنائے دل کے لبھانے کو کوئی بات
اس حال میں اے کاش ہنسائے کوئی مجھے

بیٹھا ہوں لے کے انکے خیالات دلفگار
صحرا سی زندگی میں ملائے کوئی مجھے

آتے ہیں چشم تر میں وہ تصویر غم بنے
کس حال میں ہیں اب وہ بتائے کوئی مجھے

کوئی تو آج مجھ کو بچائے عذاب سے
اب کون دے گا ساتھ بتائے کوئی مجھے

گر اور کچھ نہیں تو سنے داستان غم
دو لفظ دل جمعی کے سنائے کوئی مجھے

طاہر میں وہ دیا ہوں بجھایا گیا جو رات
اے کاش پھر سے یونہی جلائے کوئی مجھے

Rate it:
Views: 432
26 Sep, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL