غم میرا مقدر ہیں

Poet: شیخ ذیشان خان جدون By: ZEESHAN KHAN JADOON, Abbotabad

نہ تو ملی خاموشیاں اور نہ ہی شہنائی مُجھے
تھا کل بھی ہے اور آج بھی احساس تنہائی مُجھے

دیکھو زرا تُم ظلم کی یہ کس قدر ہے انتہا
میرا جلا کے گھر بنایا پھر تماشائی مُجھے

ان خلوتوں میں گُھٹ رہا ہے دم میرا کچھ ساتھ دو
انجان ہوں نادان ہوں کچھ دو شناسائی مُجھے

ہنسنا پڑے رونا پڑے ہر حال میں جی لیں گے ہم
اتنی گُزارش ہے میری اب دو نہ رُسوائی مُجھے

ہیں ہر قدم پر ٹھوکریں بس مل رہی ہیں نفرتیں
تقدیر یہ میری ہے کہ چا ہت نہ راس آئی مُجھے

Rate it:
Views: 722
21 Jan, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL