اک شا م پھر غم نے آ لیا مجھے من میں میرے کچھ ٹوٹا تھا اک اک یاد درد کی لہر بنی اس شام ان گنت لہروں کو گنا تھا میں نے وحشت سی اتری تھی میرے وجود اک نیا دکھ ملا ہو جیسے مجھے یا خدا پھر نہ آئے وہ شام کبھی سورج کے ساتھ میرا دل ڈوبا تھا