Add Poetry

غم کے مارے بھٹک گئے

Poet: SUNDER KHAN By: SUNDER KHAN, KSA

پھر ساحلوں کی دھوپ میں کنارے بھٹک گئے
دکھ کی صلیب پہ وہ غم کے مارے بھٹک گئے

صحراؤں میں بگولا بن کے رہا اسکی تلاش میں
جو راستہ دکھاتے تھے وہ ستارے بھٹک گئے

رقیبوں سے کیا گلہ کریں اپنے بھی ھوئے جدا
قسمیں جو کھا رھے تھے وہ پیارے بھٹک گئے

ھم کو امید تھی کہ وہ بہاروں کو لائیں گے
جن پہ تھے تکیہ کرتے وہ سہارے بھٹک گئے

دنیا میں سر پھروں کی نہیں اب بھی کوئی کمی
جو معصوم تھے وہ عاشق بے چارے بھٹک گئے

Rate it:
Views: 681
11 Dec, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets