غم کے کتابوں کو نہ کھولا جائے تو اچھا ہے
Poet: ارسلان اکبر By: ارسلان اکبر, Islamabadغم کے کتابوں کو نہ کھولا جائے تو اچھا ہے
داستان محبت کی نہ کی جائے بیان تو اچھا ہے
وہ کہتے ہیں کہ ہم سے اچھا نہیں کوئی
ویسے کہنے کو تو سارا جہاں اچھا ہے
وفا، غم، یاد، تنہائی لیے بیٹھا ہے مکاں میں
آہ ایسے مکین سے تو لا مکاں اچھا ہے
وہ تڑپتے ہیں روتے بھی ہوں گے ہمارے لئے
اچھا ہے اچھا ہے ویسے گمان اچھا ہے
بہار کی رونق پھر سے زخم تازہ کر گئی
عشق کے ماروں کے لیے تو خزاں اچھا ہے
میں اپنے درد سناتا ہوں غزلوں کے شعروں میں
اور لوگ کہتے ہیں ارسلان کا انداز بیان اچھا ہے
More Sad Poetry






