غم ہی غم ہیں خرید کیسے ہوں
دل سے باتیں مزید کیسے ہوں
میرا رمضان و عید کیسے ہوں
دل کی خوشیا ں کشید کیسے ہوں
ہم ہیں غازی تری محبت کے
تیری رہ میں شہید کیسے ہوں
آپ وعدہ وفا نہیں کرتے
آپ سے پر امید کیسے ہوں
ہم تو بھرتے ہیں زہر پی پی کر
زخم اپنے کرید کیسے ہوں
درد و غم سے جو آشنا ہی نہیں
وہ ہمارے مرید کیسے ہوں
کرب و غم میں چہار سو وشمہ
زندگی کی نوید کیسے ہوں