غموں سے جڑے سلسلے کچھ ایسے ہیں

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

غموں سے جڑے سلسلے کچھ ایسے ہیں
جدائی کے بس اپنے ہی کچھ ذائقے ہیں

یادوں کے اوراق پر جو لکھے ہیں حروف
درمیاں ان کے حائل فاصلے کچھ ایسے ہیں

جہاں رکے وہاں راستہ ہے نہ کوئی منزل
پتھر ہو گئے ہم آگے مر حلے کچھ ایسے ہیں

ہر طرف شور پرپا ہے اپنی بربادیوں کا
ملے مسائل زندگی میں کچھ ایسے ہیں

نہیں ملتا جب کوئی چلا جاتا ہے بچھڑ کر
رابطے ہمارے بس کمزور کچھ ایسے ہیں
 

Rate it:
Views: 652
02 Jun, 2014