Add Poetry

غموں کا حظ اُٹھایا ہے خوشی کا جام باندھا ہے

Poet: سدرہ سبحان By: Sidra Subhan, Kohat

غموں کا حظ اُٹھایا ہے خوشی کا جام باندھا ہے
تلاش ِ درد سے منزل کا ہر ایک گام باندھا ہے

طواف ِ آرزو ممکن نہیں اب غیر کی ہمدم!
میرے جذبوں نے تیرے نام کا اِحرام باندھا ہے

کہیں پَر شُوخ جملوں نے سکوں چھینا ہے لوگوں کا
کہیں خاموش چیخوں نے کوٸی کُہرام باندھا ہے

گُماں کے وَسط میں، اِمکان ہونے سے ذرا پہلے
وفا کے زاٸِچے میں عشق کا انجام باندھا ہے

وہ لمحہ، جسکے سینے پر اداسی راکھ ملتی ہے
اسی کی روشنی سے وقت نے الہام باندھا ہے

تری فطرت میں یہ صحرا بدوشی یوں نہیں سدرہ!
تیری وحشت سے قدرت نے کوٸی انعام باندھا ہے!
 

Rate it:
Views: 572
12 Mar, 2018
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets