غموں کو چُھپا کے جینا سیکھو
ہر لحظہ مُسکرا کے جینا سیکھو
تیز آندھی ہو چاہے ہو طوفاں
چراغِ اُلفت جلا کے جینا سیکھو
اپنے دامن میں سمیٹ کر کانٹے
سرِ راہ پھول بچھا کے جینا سیکھو
جن سے زمانہ ہوتا ہے گریزاں
اُن کو گلے لگا کے جینا سیکھو
خود زہر پی جاؤ ، اوروں کو امر
فقط اَمرت پلا کے جینا سیکھو