لب ہلا ئے تو نے نہ بات ہوئی پیارے تجھ سے یہ کیسی ملا قات ہوئی خواہشوں کی ہری فصل سکھا دی غموں کی آج کیسی برسا ت ہوئی تو کس ادا سے بچھڑا ہے پیارے قیامت جتنی لمبی یہ رات ہوئی قلب و روح کے خزانے لٹ گئے آج ہجر کی عجب واردات ہوئی