غنچوں کو کچلتے دیکھا

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, karachi

کس تکبر سے تجھے راہ پہ چلتے دیکھا
تیرے قدموں تلے غنچوں کو کچلتے دیکھا

تلخ لہجہ تو شروع دن سے تیری عادت تھی
آج لفظوں میں تجھے زہر اگلتے دیکھا

بے رخی نظروں میں رکھنا تو تیرا شیوہ تھا
آج شعلوں کو بھی آنکھوں سے برستے دیکھا

خود کشی کے سوا کچھ اور نہ سوجھا اسکو
بھوک کے مارے جو بچوں کو بلکتے دیکھا

اب تلک بنئے ہی دیکھے تھے ٹکوں پر مرتے
آج پیسوں پہ تیرا دم بھی نکلتے دیکھا

تجھ کو روتے ہوئے دیکھا تو وہ دن یاد آیا
میں نے کلیوں سے تھا شبنم کو ڈھلکتے دیکھا

عید کے دن نئے کپڑوں کی دکاں پر میں نے
یاس و افلاس کے ماروں کو بھی تکتے دیکھا

ڈگڈگی والے کے مٹی کے کھلونوں کے لیئے
کتنے معصوم گلابوں کو مچلتے دیکھا

جو بلاتا تھا ہمیں راہ خدا پر کل تک
اس مبلغ کو بھی کل راہ بدلتے دیکھا

لوگ کہتے ہیں جسے حاتم ثانی اشہر
اس سخی کو بھی غریبوں سے الجھتے دیکھا

Rate it:
Views: 1193
11 Feb, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL