غیر سے دل لگا کر آخر کیا ملا مجھ کو وہی ہوا نہ جس کا ڈر تھا آخر کو تنہا چھوڑ گیا وہ کتنے سپنے بنے تھے میں نے وہ اک پل میں توڑ گیا کتنے دن کتنی راتیں اک ساتھ گزاری وہ کسی اور کی خاطر سب بندھن توڑ گیا