فاصلےکوسمجھو تم
فاصلہ حقیقت ہے
باقی سب فانی ہے
یقین کے نگر میں بھی
وسوسے ہی پلتے ہیں
درد کی خلیجوں کو
وقت پاٹ دیتا ہے
بہت سی صلیبوں کو
صبر کاٹ دیتا ہے
تتلیوں کے ہونٹوں پر
موسموں کے نغمے نہیں
قربتوں اور منزلوں
اور قہقہوں کے پیچھے بھی
ایک ہی کہانی ہے
آنکھ ہی کا پانی ہے
آنے اور جانے کے
فاصلے میں رہتے ہو
تم اپنی آنکھ سے
بے سبب ہی بہتے ہو
فاصلے کو سمجھو تم
فاصلہ حقیقت ہے
باقی سب فانی ہے