فاصلہ بیچ آ پڑا جاناں
مٹ گیا تیرا راستہ جاناں
تم اگرچے سراب ہو پھر بھی
شدّتِ پیاس دو بجھا جاناں
کھل گئی آنکھ شبِ فرقت میں
بجھ گیا خواب کا دِیا جاناں
ہوں میں اب اور میری تنہائی
دل مرا لگ نہیں رہا جاناں
بے ملے ہی بچھڑ گیا تم سے
ہے یہ شکوا یہی گلہ جاناں
تم جسے زندگی سمجھتی تھیں
شخص وہ کب کا مر گیا جاناں