فراق یار کو دغا سے۔۔۔
Poet: Azhar Sabri By: Azhar Sabri, New Delhiفراق یار کو دغا سے نسبت نہیں کوئی
رگوں مے ایسی فرسودہ فطرت نہیں کوئی
مکرنا امید افزائی سے رگ رگ مے ہے روا
اعتبار زندگی مے تیری قیمت نہیں کوئی
میں خود ہی مصروف ہوں مشکل معملا مے
اتنا نجات بھی نہیں فرصت نہیں کوئی
اتاروں دل مے تو ایک لو سا چبھن ہوتا ہے
شہر کا مان مکان کیا نزاکت نہیں کوئی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






