فرض کرو

Poet: FAISAL By: Faisal Zia, Lahore
Farz Karo

فرض کرو تم کچھ نہ پاؤ اپنا آپ لٹا کر بھی
فرض کرو کوئی مکر ہی جائے سچی قسم اٹھا کر بھی
فرض کرو یہ فرض نہ ہو سچی ایک حقیقت ہو
تمھارے پیار کے رستے میں جاناں ایک قیامت ہو
اور سنا ہےکہ یہ قیامت خون جگر کا پیتی ہے
تم تو پھر بھی فرض کرو گے مجھ پہ یہ سب بیتی ہے

Rate it:
Views: 2025
06 Nov, 2007