فرقت میں تیری دیکھ کیا حال ہوا ہے پھرتا ہے دیوانہ تیرا کنگال ہوا ہے بچھڑے ہوئے تجھ سے صدیاں نہیں بیتیں پر گزرے میرا لمحہ جیسے سال ہوا ہے