فروری کی ٹھٹھرتی رات ہے اور تم نہیں ہو

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

فروری کی ٹھٹھرتی رات ہے اور تم نہیں ہو
ہلکی ہلکی مدھر برسات ہے اور تم نہیں ہو

کس کے دامن سے لپٹ کر بھلاؤں غم اپنا
بے رحم گردش حالات ہے اور تم نہیں ہو

پھول ہے رنگ ہے دل کی اداس دھڑکن ہے
روپ ہے اوج خیالات ہے اور تم نہیں ہو

کونسا ہم نے تیرے حسن سے مانگی صدیاں
زندگی دو گھڑی کی بات ہے اور تم نہیں ہو

ذہن میں گھومتی ہیں وہ تمنائیں اب بھی
سوچ میں وحشت جذبات ہے اور تم نہیں ہو

وہ تیرا مسکرانا ۔ روٹھنا ۔ پھر مان جانا
وہ ہر انداز میرے ساتھ ہے اور تم نہیں ہو

Rate it:
Views: 755
15 Feb, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL