Add Poetry

فریب دے نہ سکوں گا فریب کھائے تو ہیں

Poet: Ahmed Nadeem Qasmi By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

تاروں بھرا آسماں۔۔۔محبّت
جذبات کا بحرِ بے کراں ۔۔۔ہم

یہ ترے جسم کی مہکار تھی یا پھوُلوں کی
میں ترے پاس سے یا صحنِ چمن سے گُزرا

تم دِئے ہو جو لرزتے ہو صبا کے ڈر سے
ہم ستارے ہیں جو طوفاں سے گُزر جاتے ہیں

میری یادوں کے افق پر آپ کے وعدوں کے چاند
اس قدر چمکے نہیں ہیں جس قدر گہنائے ہیں

مجھے قسم ہے مری شانِ آدمیّت کی
فریب دے نہ سکوں گا فریب کھائے تو ہیں

Rate it:
Views: 602
15 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets