فسادوں کا چلن عام ہو پھر سے
Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, Dubai-U.A.Eتحقیر میں ڈوبا ہوا الزام ہو پھر سے
مٹ جائیں اجالے کے یہاں شام ہو پھر سے
سازش کے نئے جال بچھانے کا ہے مقصد
مہراں میں فسادوں کا چلن عام ہو پھر سے
بارہ مئی دھرانے کا دل میں ہے تمنا
شائد یوں کراچی میں قتل عام ہو پھر سے
کذاب عصر ، خونی ،لٹیرے کی ہے خواہش
منصب وہ وزارت کا میرے نام ہو پھر سے
لوٹوں میں حکومت کے مزے عیش اڑا ؤں
ہاتھوں میں وہ طاقت سے بھرا جام ہو پھر سے
اپنوں کو نوازوں میں خزانے کو لٹا کر
دولت کو سمیٹوں یہ میرا کام ہو پھر سے
پستی میں گزارے ہیں یاں ذلت کے کئی سال
اب تو میرے ٹولے کو یہاں با م ہو پھر سے
More Sad Poetry






