فقط اتنا بتا دو تم

Poet: مرزا عبدالعلیم بیگ By: مرزا عبدالعلیم بیگ, Hefei, Anhui, P.R. China

سنو
میں تم کو بھول جاؤں تو
تم سے رُوٹھ جاؤں تو
کبھی وآپس نا آؤں تو
بھلا پاؤ گی وہ سب کچھ کیا
بھول سکتی ہو بھلا وہ ساری یادیں
رنگ میں ڈوبی نیند سے بھری راتیں
میری ہر سانس نے چاہا تھا تمیں
میری ہر سوچ نے مانگا تھا تمیں
بس گئی تھیں میری آنکھوں میں تمہاری آنکھیں
جب سے دیکھا تھا، بس چاہا تھا تمہیں
بہت سی باتیں ہیں جو میرے من میں ہیں
بہت سی یادیں ہیں جو میرے دل میں ہیں
فقط اتنا بتا دو تم
یونہی ہنستی رہو گی کیا؟
ہونہی سجتی رہو گی کیا؟

Rate it:
Views: 273
31 Mar, 2023
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL