زبان کہہ رہی ہے مگر دل کا ہے یہ بیان
اپنی حقیقت سے ہو گیا ہے مسلمان انجان
رکھتے ہیں ہاتھ ہتھیار اور قوت بھی بے پناہ
ایمان ہو گیا کمزور غیرت کا نہ نام و نشان
فلسطین کی حالت پر بس دیتے ہیں اپنا بیان
کیسے سو جاتے مخمل کے بستر پر شان و شاں
آنکھ پر ہے پردہ ہے ہاتھوں میں پہنی ہیں چوڑیاں
فلسطین میں اجڑتی ہیں ہر روز بستیاں
بھولا نہیں تھا کشمیر ابھی بات فلسطین تک جا پہنچی
یہ ہماری ہی غفلت ہے کہ بات یہاں تک آ پہنچی