فکرے حیات

Poet: رضا علی مکرم By: razaali, Azamgarh

لکھے گا کون بھلا فکرے حیات کو تفصیل سے
نہ جانے کس فکر و خیال میں مصروف تھا وہ

مچھلیاں جیسے جکڑ جاتیں ہیں قضا کے جال میں
کئی لفظوں میں الجھا ہوا مثل ایک حروف تھا وہ

سسکیاں لینا بھی عالم عشق میں دشوار تھا جہاں
اپنے ہی شہرے کرب میں مشہور و معروف تھا وہ

Rate it:
Views: 466
25 Apr, 2017