فیصلہ آج کرو گے تو وہ خسارہ ٹہرا
جنبش لب سے محبت کا نظارہ ٹہرا
یہ بھی الجھن تھی کہ اب اسکو منائیں کیسے
ڈھونڈتے رات کو گلیوں میں آوارہ ٹہرا
ھائے اس صبح کی لالی میں چلی غم کی ھوا
اور شام کی وحشت میں وہ ٹوٹا ستارہ ٹہرا
ساحلوں پہ عمر تیرے غم کو مناتے گزری
ڈوبتی کشتی کو جو تیرے نام کا سہارا ٹہرا
ھم نے آنکھوں کے چراغوں کو بجھا رکھا ھے
دل کے آئینے میں وہ جو عکس تھا تمہارا ٹہرا