Add Poetry

قابو میں یے صورت حال

Poet: Khalid Mahmood By: Khalid Mahmood, Abha_Saudi Arabia

بجلی چمکی، کوندا لپکا جیسے آیا ہو بھونچال
شور ہوا بندوقوں کا اور تھم گئی قدموں کی چال

بھیڑ بڑھی انسانوں کی ، حیوانوں کی، دیوانوں کی
ہونے لگا پھر لاٹھی ، پتھر ، گولیوں کا استعمال

لوگ گرے اور دب کے مرے، کچھ خون کے چھینٹے اڑتے رہے
موت کے بادل ، آگ زنی ، ہر شخص ہوا حال و بے حال

باپ ، بیٹے ، بھائی مرے ، کچھ بہنوں کی عصمت بھی گئی
آندھی اور طوفاں کے بعد سنائی دی بوٹوں کی تال

اور اب کرفیو کا سناٹا ، خاکی وردی کی ہے تاب
کوئی گھر سے کیسے نکلے، ہے کسی کی یہ مجال

بوٹ کی تھاپ، بندوق کی دھاک، لاٹھی، گالی، مار دھاڑ
بھاگ بے سالے، مرغا بن جا، اٹھا بیٹھی کا وبال

پکڑ دھکڑ ، توڑا پھوڑی ، لگی رہی بس دوڑا دوڑی
ایسے وقت میں شہریوں کا ہو گیا جینا محال

مفت کی چائے، مفت کی بیڑی، مفت کی سگریٹ اور پان
میدان جنگ جیسا ہو گیا اچھے خاصے شہر کا حال

شام ہوئی تو ریڈیو ٬ ٹی وی پر ہوتا رہا اعلان
قابو میں ہے صورت حال ، قابو میں ہے صورت حال

Rate it:
Views: 452
11 May, 2011
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets