قتل گاہ میں اپنی لاش کو تڑپتے دیکھا

Poet: zahida ali By: zahida ali, pakpattan sharif

قتل گاہ میں اپنی لاش کو تڑپتے دیکھا
قاتل پہ کی نگاہ تو اپنے ہاتھ میں خنجر دیکھا

سائے کی تلاش میں سرگرداں رہا سفر
جستجو ساری رائیگاں گئی دھوپ کا ثمر دیکھا

ہر گھر کے اوپر روشنی تھی مگر
اپنے گھر کے اوپر چمکتا تاریک قمر دیکھا

اداس کرنے دوپہر ہر روز آتی ہے
مگر اسے اداسیوں سے بے خبر دیکھا

Rate it:
Views: 907
10 Jul, 2011