ایک پا كستانی اینكر پرسن
نرم خوئی سے وہ بیزار نظر آتے ہیں
ہر گھڑی در پئہِ آ ز ا ر نظر آتے ہیں
كیا دلائل كی زباں میں ہو تکلم ان سے
لڑنے مرنے پہ وہ تیار نظر آتے ہیں
تجز ئیے میں انھیں ركھتا ہے تعصب مصروف
گو كہ بیٹھے ہو ئے بیکار نظر آتے ہیں
سر اٹھا تے ہی گھما لیتے آنکھیں جب وہ
كا میڈی فلم كا كردار نظر آتے ہیں
ان كے نزدیک بھلا كوئی بھی جائے كیسے
دور ہی سے بڑے خونخوار نظر آتے ہیں
فکر اور سوچ سے كتراتے ہیں كنی لیکن
قتلِ كردار پہ تیار نظر آتے ہیں
ان كی تخلیق كی معراج ہے دشنام فقط
یاوہ گوئی كے وہ معیار نظر آ تے ہیں
مت صنم كہہ كے بُلا ان كو مسعود
وہ خدائی كے طلبگار نظر آتے ہیں