قدر وہ میرے جذبات کی نہیں کرتا
جذبات تو کیا کسی بات کی نہیں کرتا
فکر کرتا ہے وہ سدا سے غیروں کی
پتھر دل ٗ میرے حالات کی نہیں کرتا
مہربانی عمر بھر کی کیسے کرے گا
وہ تو موجودہ حالات کی نہیں کرتا
ہر طرح سے ہے وہ دُشمن میرا
دُشمنی کس ذات کی نہیں کرتا؟
خوابوں میں چلا آتا ہے دھیرے سے
فرقتیں مجھ سے رات کی نہیں کرتا
ہمت ہے اُس میں نفرتوں کی بس
جرأت ذرا سی کرامات کی نہیں کرتا