قرآں کے پاک حوالوں میں ڈوب کر پایا
Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow(India) مزہ نہ مے کے پیالوں میں ڈوب کر پایا
جو اس حسیں کے خیالوں میں ڈوب کر پایا
وفا خلوص محبت ہیں آج کیو ں عنقا
جواب ان ہی سوا لوں میں ڈوب کر پایا
جلال رحم و کرم آزمائشیں انعا م
خدا کو اس کے جمالوں میں ڈوب کر پایا
سکوت شب نے نہ شبنم نہ چاندنی نے دیا
سکوں جو چاند کے ہالوں میں ڈوب کر پایا
جواب مقصد تخلیق کائنات حسن
قرآں کے پاک حوالوں میں ڈوب کر پایا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







