قرض محبت کا چکانا پڑا ھے
رو کے بھی مجھکو مسکرانا پڑا ھے
سچ کو سچ سمجھہ لیا تھا اسی پر
اس کی محبت کے آگے جھکنا پڑا تھا
تجھکو اپنا بنانے کی خاطر سب کو اپنا بنانا پڑا
کیا بتائیں کن مشکلوں میں زندگی نبھانی پڑی ھے
در بہ در یہ زندگی میری کیسی گزارنی پڑی ھے