جينےکى قسم جو دى ہے اُس نے سو اب جياکروں گا
زندگى زہر سى کردى اُس نے سو اب يہ زہر پياکروں گا
اُس کى ياد کے زخموں کو اپنے درد کى سوئى سے
روز روز ہر روز سِياکروں گا مگر قسم جو کهائى ہے جياکروں گا
سوچتا هوں زہر بهى پِيا کروں گا مگر پهر کيسے جيا کروں گا
جينےکى قسم جو دى ہے اُس نے سو اب جِياکروں گا
جى نہ سکوں اور نہ مروں زہر اب کوئى ايسا پِيا کروں گا
اُس کى يادوں کواُٹهاۓ کبهى اِس گلى کبهى اُس گلى پهراکروں گا
خودکشى تو کرنى نہيں سو اب کچھ اور ہى کيا کروں گا
کچھ روز زنده رہنے کے ليے ہر روز ہر پل ہر لمحہ مرا کروں گا
مارکر ٹهوکرشيشےجيسےخوابوں کوپهرکنکرلبوں سےچُنا کروں گا
اورپهر تنہا دور کسى جنگل ميں تنہا تنہا ہى رہاکروں گا
چپ ميں ہميشہ ہميشہ ہميشہ ہى رہا کروں گا
ميرےسامنےجب کبهى تُوآئى توتجھے صرف اتناکہاکروں گا
توخوش رہاکرہميشہ تجهےاُداس ديکھ کرميں مرا کروں گا
توخوش رہى تو ميں نہ تجھ سےملاکروں گا نہ گِلاکروں گا
نہ جى سکوں گانہ مراکروں گا ميں مگرکوشش کيا کروں گا
جينےکى قسم جو دى ہے اُس نے سو اب جيا کروں گا