قسم سے

Poet: naila rani By: naila rani, karachi

تنہا ئی مار د یتی ہے
عذاب ڈال د یتی ہے
آنسووں کی لڑی بن کر
چھم چھم بہنے لگتی ہے
اجنبی سی را ہوں میں
فر یب کی با ہوں میں
یقین بن کے رو تی ہے
بے چینی کی حا لت میں
کئی ر ستے چنتی ہے
تنہا ئی کے عذاب سے
سا نس ٹو ٹنے لگتی ہے
سا نس کی ڈوری سے جڑ ی
آس چھو ٹنے لگتی ہے
اک عر صے کے لیئے
وقت رک جا تا ہے
وقت رک جا تا ہے تو
ر گوں میں ا تر نے لگتی ہے
تب حا لت آد می کی
غیر ہو نے لگتی ہے
ڈھو نڈتے ہیں ادھر ادھر
دو ستوں کو یا روں کو
سب روٹھ جا تے ہیں
سب چھوٹ جا تے ہیں
ایسی اکیلی حا لت میں
جان نکل جا تی ہے

Rate it:
Views: 563
13 Oct, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL