قسمت کا لکھا

Poet: Haji Abul Barkat By: Haji Abul Barkat, Karachi

قسمت کے لکھے کو تم کیسے مٹاؤ گے
کاغذ کے لکھے کو ہاتھوں سے مٹاتے ہو

ذی روح ہو پھر بھی مار ڈالتے ہو نسلوں کو
دودھ پانی میں ملا کر بچوں کو پلاتے ہو

Rate it:
Views: 395
05 Mar, 2012