قسمت کا لکھا
Poet: Haji Abul Barkat By: Haji Abul Barkat, Karachiقسمت کے لکھے کو تم کیسے مٹاؤ گے
کاغذ کے لکھے کو ہاتھوں سے مٹاتے ہو
ذی روح ہو پھر بھی مار ڈالتے ہو نسلوں کو
دودھ پانی میں ملا کر بچوں کو پلاتے ہو
More Sad Poetry
قسمت کے لکھے کو تم کیسے مٹاؤ گے
کاغذ کے لکھے کو ہاتھوں سے مٹاتے ہو
ذی روح ہو پھر بھی مار ڈالتے ہو نسلوں کو
دودھ پانی میں ملا کر بچوں کو پلاتے ہو