نہ عشق نے وفا کی نہ تقدیر نے وفا کی میرے ساتھ تو ہر کسی نے دھگا کی قسمت کا کھیل تو دیکھو فہیم جسے ہم نے اپنا سمجھا اُس نے بھی میرے مرنے کی دعا کی